مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ یمن کے خلاف سعودی عرب کی شروع کردہ جنگ میں پاکستان کو سعودی عرب کا ساتھ دینے کے بجائے غیر جانبدار رہنا چاہئے۔ سکھر میں ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ مسلم ممالک کو اتحاد کی ضرورت ہے، تمام مسلم ممالک کو یمن کی سرحد کا احترام کرنا چاہئے اور اس معاملے پر پاکستان کو سعودی عرب کا ساتھ دینے کے بجائے غیر جانبدار رہنا چاہئے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ سعودی عرب نے یمن پر حملہ کیا ہے کسی نے سعودی عرب پر حملہ نہیں کیا ذرائع کے مطابق سعودی عرب نے یمن کے خلاف جنگ کا آغاز کرکے اپنی بوکھلاہٹ کا ثبوت دیا اور تاریخی غلطی کا ارتکاب کیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے یمن کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہےاور اس سلسلے میں پاکستانی فوج کے خصوصی دستے سعودی عرب پہنچ گئے ہیں جہاں وہ سعودی عرب کی حمایت اور یمن کے مظلوم عوام کے خلاف جنگ میں عملی طور پر شریک ہوگئے ہیں۔ جبکہ پاکستان کی کئی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے پاکستانی حکومت کے اس اقدام کو پاکستان کے لئے تباہ کن اقدام قراردیا ہے۔ یہ جنگ ظالم اور مظلوم کے درمیان ہے اس میں پاکستان کو شامل نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن کیا کیا جائے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے سعودی شہزادوں سے اتنے تحفہ حاصل کئے ہیں جن کے بدلے میں نواز شریف کو سعودی شہزادوں کی حفاظت اور بقا کے لئے پاکستان کے سیکڑوں اور ہزاروں فوجیوں کی جان کی قربانی دینا پڑے گی ۔ سعودی عرب کے ڈیڑھ ارب ڈالر کے تحفہ کا راز اب کھل گیا ہے کہ بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی کو اس حساس موقع کے لئے پہلے ہی کثیر رقم فراہم کردی تھی ۔ پاکستان اور پاکستان جیسے دوسرے ممالک سعودی عرب کے جرائم پیشہ شہزادوں کو اللہ تعالی کے قہر و غضب سے ہر گز نہیں بچا پائیں گے اور سعودی شہزادوں اور ان کے حامیوں کی اس ظالمانہ جنگ میں شکست یقینی ہے کیونکہ اللہ تعالی ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ ہے۔ادھر یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ کے رکن نے کہا ہے کہ پاکستان، مصر اور سوڈان نے دنیاوی مال و زر کی لالچ اور اپنی معاشی بہتری کے لئے یمن کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کی امریکہ نواز ظالم و جابر حکومت کی حمایت کی ہے لیکن سعودی ظالموں کی حمایت سے انھیں کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔
آپ کا تبصرہ